17 March 2011

Bhoola Sathi Yaad Ayaa................!!!!!

ہوئی آنکھ نم اور یہ دل مسکرایا
محبت کا جب بھی کہیں ذکر آیا
تو ساتھی کوئی بھولہ یاد آیا
اس طرح رسم الفت ادا کیجیے
دل کسی کا نہ ٹوٹے دعا کیجیے
...کبھی ریت پر گھر کسی نے بنایا
تو ساتھی کوئی بھولہ یاد آیا
روٹھ جاتے ہیں بن کے مقدر یہاں
چھوٹ جاتے ہیں ہاتھوں سے ساغر یہاں
کبھی سرد شبنم نے گھر کوئی جلایا
تو ساتھی کوئی بھولہ یاد آیا

No comments:

Post a Comment