دل بہل جائے گا، اس کا مجھے اندازہ ہے
بات یہ ہے کہ مرا زخم ابھی تازہ ہے
جانے کس طرح صبا تیری خبر لائے گی
میرے زنداں میں نہ روزن ہے نہ دروازہ ہے
...
ہاں ترے جبر کی شہرت بھی بہت تھی لیکن
اب تو بستی میں مرے صبر کا آوازہ ہے
جتنے بھی دکھ تھے مجھے سونپ دیئے ہیں
دینے والے کو مرے ظرف کا اندازہ ہے
بات یہ ہے کہ مرا زخم ابھی تازہ ہے
جانے کس طرح صبا تیری خبر لائے گی
میرے زنداں میں نہ روزن ہے نہ دروازہ ہے
...
ہاں ترے جبر کی شہرت بھی بہت تھی لیکن
اب تو بستی میں مرے صبر کا آوازہ ہے
جتنے بھی دکھ تھے مجھے سونپ دیئے ہیں
دینے والے کو مرے ظرف کا اندازہ ہے
No comments:
Post a Comment