اے دل دل کی دنیا میں ایسا حال بھی ہوتا ہے
باہر کوئی ہنستا ہے اندر کوئی روتا ہے
اے دل! کوئی پہچانا نہیں کسی نے یہ مانا نہیں
کسی نے یہ جانا نہیں کسی کو بتانا نہیں درد چھپا ہے کہاں
تو نے مجھ سے وفا نہیں کی تجھکو کیسے وفا ملے گی
...تو نے مجھکو درد دیا ہے تجھکو کیسے دوا ملے گی
سینے میں اٹھتےہیں ارمان ایسے
دریا میں آتے ہیں طوفان جیسے
کبھی کبھی خودہی ماجھی کشتی کو ڈبوتا ہے
باہر کوئی ہنستا ہے اندر کوئی روتا ہے
باہر کوئی ہنستا ہے اندر کوئی روتا ہے
اے دل! کوئی پہچانا نہیں کسی نے یہ مانا نہیں
کسی نے یہ جانا نہیں کسی کو بتانا نہیں درد چھپا ہے کہاں
تو نے مجھ سے وفا نہیں کی تجھکو کیسے وفا ملے گی
...تو نے مجھکو درد دیا ہے تجھکو کیسے دوا ملے گی
سینے میں اٹھتےہیں ارمان ایسے
دریا میں آتے ہیں طوفان جیسے
کبھی کبھی خودہی ماجھی کشتی کو ڈبوتا ہے
باہر کوئی ہنستا ہے اندر کوئی روتا ہے
No comments:
Post a Comment